عجائباتِ_کائنات
17۔ ہمارا سورج (our Sun)
ہماری زمین پر روشنی اور حرارت کا واحد ذریعہ ہمارا ستارہ سورج Sun ہے۔ بھڑکتی گیسوں کا اُبلتا ہوا سمندر، مُحققینِ فلکیات کی تحقیق و محتاط اندازے کے مطابق ایک سو بیس کھرب میل کی وسیع و عریض مسافتوں تک اپنی کششِ ثقل سے خلائی اجسام کو گرفت میں رکھنے کا حامل ہمارا یہ ستارہ ہماری زمین پر زندگی کو رواں دواں رکھے ہوئے ہے۔ ستارے ہائیڈروجن Hydrogen اور ہیلیئم Helium گیسوں سے بنے ہوتے ہیں۔
ایک عام ستارے کی عمر چند ارب سال ہوتی ہے۔ ستارہ حجم میں جس قدر بڑا ہوگا اس کی عمر اسی قدر کم ہو گی۔ ستارہ حجم میں جتنا چھوٹا ہوگا ایندھن کم استعمال ہونے کی وجہ سے اس کی عمر اسی قدر زیادہ ہوگی۔ ہمارا سورج درمیانے حجم کا ستارہ ہے۔ سورج ستاروں کے G2V خاندان سے تعلق رکھتا ہے (ستاروں کی اقسام کے متعلق اسی یونٹ میں ایک مفصل تحریر شئیر کی جائے گی) ستارے گیس اور گرد کے ان بادلوں میں جنم لیتے ہیں جنہیں ہم نیبولا Nebula کہتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قابلِ مشاہدہ کائنات (Observable universe) میں کتنے ستارے ہیں؟ ہم درست طور پہ نہیں جانتے۔ لیکن اس متعلق ہمارا اندازہ ہے کہ قابلِ مشاہدہ کائنات میں کئی ہزار کھرب ستارے موجود ہو سکتے ہیں۔ صرف ہماری کہکشاں ملکی وے (Milky way) میں سورج سے ملتے جُلتے ستاروں کی تعداد تین سو ارب ہو سکتی ہے۔
ہبل سپیس ٹیلیسکوپ (Hubble space telescope) سے دیکھنے پر ہم چھوٹی بونی کہکشاؤں (dwarf galaxies) کو ستارے سمجھ لیا تھا۔ اسی بنا پر پہلے پہل ہمارا اندازہ تھا کہ قابلِ مشاہدہ کائنات میں دو سو ارب کے لگ بھگ کہکشائیں موجود ہیں۔ لیکن بعد کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ "ہماری قابلِ مشاہدہ کائنات دو ہزار ارب سے بھی زائد کہکشاؤں کی آماجگاہ ہو سکتی ہے۔ قابلِ مشاہدہ کائنات میں دو ہزار ارب کے لگ بھگ کہکشاؤں میں سے ہر ایک کہکشاں کے اندر ایک سو ارب سے تین سو ارب ستارے موجود ہیں۔
"قابلِ مشاہدہ کائنات سے مراد یہ ہے کہ ہم کائنات میں تیرہ 13.8 ارب نوری سال دور تک دیکھ پائے ہیں۔ اس بات کو یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ ہم کائنات کے ماضی میں تیرہ اعشاریہ آٹھ ارب سال پیچھے تک دیکھ سکے ہیں۔ تیرہ اعشاریہ آٹھ ارب نوری سال دور کے فلکیاتی اجسام اور مناظر ہمیں اس کائنات کی ابتداء کے متعلق بہت ساری معلومات فراہم کرتے ہیں۔ اسی لیے تیرہ اعشاریہ آٹھ ارب سال کو کائنات کی عمر مانا جاتا ہے"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سورج زمین سے کم و بیش پندرہ کروڑ (150 ملین) کلومیٹر دور ہے۔ سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے میں 8 منٹس اور 20 سیکنڈز لگتے ہیں۔ اگر سورج بجھ جائے تو ہمیں سورج کا بجھ جانا 8 منٹس اور 20 سیکنڈز بعد معلوم گا۔ سورج کا قُطر (diameter) کم و بیش 14 لاکھ کلومیٹر ہے۔ جو کہ زمین کے قُطر سے 109 گنا بڑا ہے (قُطر کسی بھی گول چیز کے آمنے سامنے والے دو پوائنٹس کو کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر قذافی اسٹیڈیم ایک گول میدان ہے۔ اب اگر ہم اس کی باؤنڈری پر بالکل آمنے سامنے دو دروازے لگا دیتے ہیں۔ ان دو دروازوں کا درمیانی فاصلہ قذافی اسٹیڈیم کا قُطر ہے۔ اسی طرح سورج کی خطِ استواء سے اس کی دوسری جانب کی والی جگہ چودہ لاکھ کلومیٹر دور ہے)
سورج کا سطحی رقبہ (surface's area) گیارہ ہزار نو سو نوے 11990 زمینوں کے سطحی رقبے کے برابر ہے۔ اگر آپ سورج پر زمین کے سطحی رقبے کو بچھانا چاہیں تو 11990 زمینوں کو سورج کی سطح پر بچھایا جا سکتا ہے. سورج کی کمیت (mass) تین لاکھ تینتیس ہزار 333000 زمینوں کی کمیت کے برابر ہے۔ سورج پچیس سے پینتیس دنوں میں اپنے محور پر گھومتے ہوئے ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ سورج کی سطح کا اوسط درجہ حرارت 5 ہزار ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ جبکہ سورج کی Core یعنی مرکزے کا درجہ حرارت ڈیڑھ کروڑ 15000000 (15 ملین) ڈگری سینٹی گریڈ تک ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
سورج ملکی وے کہکشاں کے اربوں ستاروں میں سے ایک ستارہ ہے۔ یہ بھی ملکی وے کے مرکز کے گرد بالکل ویسے ہی چکر لگا رہا ہے جیسا کہ دوسرے ستارے چکر لگا رہے ہیں۔ سورج کو ملکی وے کہکشاں کے سینٹر کے گرد ایک چکر پورا کرنے میں پچیس کروڑ سال لگ جاتے ہیں۔ سورج ملکی وے کہکشاں کے مرکز سے تقریبًا 26 ہزار نوری سال کی مسافت پر واقع ہے۔ سورج کی کششِ ثقل (Gravity) زمین کی کششِ ثقل سے 27 گنا زیادہ ہے۔ اگر زمین پر آپ کا وزن 50 کلو گرام ہے تو سورج پر آپ کا وزن 1350 کلوگرام (34 من) ہو گا۔
تحریر : محمد یاسر لاہوری
#COVID19 #physicsinn #physics #inspiretheminds #instagood
DISCLAIMER :
This website has been created for the sake of helping the students to download study materials (PDFs, eBooks) for free.https://physicsinn786.blogspot.com is constantly trying to help the students who cannot afford buying study materials and books. If you think the materials are useful, we suggest you to kindly buy these legally from original publishers or owners.
https://physicsinn786.blogspot.com doesn't own these materials at all, nor created or scanned. We just provide links here that are already available on internet. We do not give the visitor any guarantee for the correctness and relevance of the contents or information provided in these study materials and books. NOT RESPONSIBLE FOR ANYTHING For queries and suggestions, feel free to contact us at( physicsinn786@gmail.com), we assure to do our best.
We do not support any kind of piracy at all. These copies were provided only for the needy students who are financially weak but deserve more to learn. Thanks.
0 Comments
IF YOU HAVE ANY DOUBT COMMENT IN COMMENT BOX